حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ:حضور نبی کریم ﷺنے ارشاد فر مایا کہ:یہود ونصاری خضاب نہیں لگاتے(یعنی بالوں کو نہیں رنگتے)تم ان کی مخالفت کرو۔(یعنی رنگو)۔ [بخاری،حدیث:۵۸۹۹۔ مسلم،حدیث:۲۱۳۰۔ ترمذی ،حدیث : ۱۷۵۲۔ نسائی، حدیث: ۵۲۴۱ ۔ ابوداؤد، حدیث :۴۲۰۳۔ابن ماجہ،حدیث: ۳۶۲۱]
حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ:فتح مکہ کے سال حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے والد حضرت ابو قحافہ رضی اللہ عنہ حضور ﷺکی خدمت میں لائے گئے یا وہ خود آئے،ان کے سر اور داڑھی کے بال ثغامہ(یعنی سفید پھولوں)کی طرح سفید تھے تو آپ ﷺنے ان کی عورتوں کو حکم دیا کہ ان کی سفیدی کو کسی چیز سے بدل دو۔[مسلم،حدیث:۲۱۰۲۔نسائی،حدیث:۵۲۴۲ ۔ابوداود، حدیث: ۴۲۰۴ ]
ان دونوں حدیثوں سے واضح ہواکہ سفید بالوں کو رنگنا درست ہے اب رہی بات کس رنگ کا خضاب درست ہے اور کس رنگ کا نہیں۔تو احادیث طیبہ کے مطابق لال اور زرد، رنگ کا خضاب لگا نا درست ہے۔
چنانچہ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ:ایک شخص مہندی کا خضاب لگائے ہوئے نبی کریم ﷺکے پاس سے گذرا تو آپ ﷺنے فر مایا:یہ کتنا اچھا ہے!راوی بیان کرتے ہیں کہ:ایک دوسرا شخص مہندی اور کتم کا خضاب لگائے گذرا تو آپ ﷺنے فر مایا:یہ اس سے اچھا ہے۔(کتم،ایک قسم کی گھاس ہے جس کو مہندی میں ملانے سے مہندی کا لا ل رنگ ڈارک براؤن میں تبد یل ہو جاتا ہے۔فتاوی رضویہ،جلد:۲۳؍ص:۵۰۲)راوی کہتے ہیں کہ ایک تیسرا آدمی زرد رنگ کا خضاب لگا ئے ہوئے گذرا تو آپ ﷺ نے ارشاد فر مایاکہ:یہ سب سے اچھا ہے۔[سنن ابوداؤد، حدیث: ۴۲۱۱]
حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ :نبی اکرم ﷺنے ارشاد فر مایا کہ:جن چیزوں سے سفید بالوں کو رنگا جاتا ہے ان میں سب سے اچھی چیز مہندی اور کتم ہے۔[ترمذی،حدیث:۱۷۵۳۔سنن ابوداود،حدیث: ۴۲۰۵]
اور کالے رنگ کا خضاب لگانا سخت ناجائز وحرام ہے ۔چنانچہ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ:نبی کریم ﷺ نے ارشاد فر مایا کہ:آخر زمانہ میں ایک قوم ہوگی جو اپنے بالوں کو کالے رنگ سے رنگے گی کبوتروں کے پوٹوں کی طرح ،وہ لوگ جنت کی خوشبو بھی نہیں پائیں گے۔[سنن ابو داود،حدیث: ۴۲۱۲]
حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ:نبی کریم ﷺنے ارشاد فر مایا کہ:جو کالے رنگ سے اپنے بالوں کو رنگے گا ، اللہ تعالی قیامت کے دن اس کے منھ کو کالا کرے گا۔[مجمع الزوائد،کتاب اللباس،باب ماجاء فی الشیب والخضاب،جلد:۵؍ص: ۱۶۳]
حضور اکرم ﷺنے ارشاد فرمایا کہ:جو کالا خضاب کرتا ہے قیامت کے دن اللہ تعالی اس کی طرف نظر رحمت نہیں فر مائے گا۔ [کنز العمال بحوالہ ابن سعد رضی اللہ عنہ،حدیث: ۱۷۳۳۱]
مذکورہ بالا احادیث طیبہ سے ثابت ہوا کہ بالوں کو رنگنا درست ہے ۔ حضور ﷺنے خوداس کا حکم دیا مگر یہ حکم وجوبی نہیں ہے کہ اگر نہ رنگے گا تو گنہگار ہوگا(نعوذ باللہ من ذالک) کیو نکہ احادیث طیبہ میں سفید بالوں کو برقرار رکھنے کی بھی فضیلت وارد ہے۔
کھانے کے آداب پینے کے آداب لباس سے متعلق احکام وآداب تیل،خوشبو اور کنگھی کے مسائل وآداب گھر سے نکلنے اور گھر میں داخل ہونے کا طریقہ انگوٹھی پہننے کے مسائل سونے چاندی کے زیورات کے احکام ومسائل لوہا،تانبا،پیتل اور دوسرے دھات کے زیورات کے احکام مہندی،کانچ کی چوڑیا ں اور سندور وغیرہ کا شرعی حکم بھئوں کے بال بنوانے،گودنا گودوانے اور مصنوعی بال لگوانے کا مسئلہ حجامت بنوانے کے مسائل وآداب ناخن کاٹنے کے آداب ومسائل پاخانہ، پیشاب کرنے کے مسائل وآداب بیمار کی عیادت کے فضائل ومسائل بچوں کی پیدائش کے بعد کے کام جھا ڑ پھونک اور د عا تعو یذ کے مسائل جوتے اور چپل پہننے کے مسائل وآداب چھینک اور جماہی کے مسائل وآداب ہم بستری کے مسائل و آداب پیر کے اندر کن باتوں کا ہونا ضروری ہے؟ سونے،بیٹھنے ا و ر چلنے کے مسائل وآداب دوسرے کے گھر میں داخل ہونے کے مسائل وآداب سلام کرنے کے مسائل مصافحہ،معانقہ اور بوسہ لینے کے مسائل ماں باپ یا بزرگوں کا ہاتھ پیر چومنا اور ان کی تعظیم کے لئے کھڑے ہونے کا مسئلہ ڈ ھول،تاشے،میوزک ا و ر گانے بجانے کا شرعی حکم سانپ،گرگٹ اور چیونٹی وغیرہ جانوروں کومارنے کے مسائل منت کی تعریف اور اس کے احکام ومسائل قسم کے احکام ومسائل اللہ کے لئے دوستی اور اللہ کے لئے دشمنی کا بیان غصہ کرنے اور مارنے پیٹنے کے مسائل غیبت،چغلی،حسد اور جلن کے شر عی احکام موت سے متعلق احکام و مسائل